Brother Sister Poetry

Top 530+ Brother and Sister Poetry in Urdu

Brother and Sister poetry in Urdu is glad about the different tie between brother and sister. It usually represents feelings of affection,  assistance and  wonderful emotions  exchanged between them. These poems articulate respect for possessing a brother and sister who is such as companion,  trusting and lifetime partnership. Brother and Sister poetry in 2 lines focus on the happiness of expanding collectively, interacting with  difficulties together and producing lasting occasions that specify the brother sister  connection. Using Brother and Sister poetry in English, the serious interactions and desire between brother and sister are wonderfully taken in words, developing an affecting and truthful communication of love and family. If you want Breakup Shayari then click here

Brother Sister Poetry

ماں کے بعد وفا کا دوسرا نام بہن ہے
اللہ پاک سب کی بہنوں کے نصیب اچھے کریں

After mother, another name of Wafa is sister
May God bless the sisters of all

**~~~***~~~**

بہن بھایوں کا رشتہ بھی عجیب ہے
ضرورت پڑنے پر انہیں اپنے گردے” تو نکال کر دے سکتے ہیں
لیکن اٹھ کر ایک گلاس پانی نہیں دے سکتے

Who have sisters on their doorstep
They do not deceive the sisters of others

**~~~***~~~**

میرے دل کی یہی دعا ہے جن لمحوں میں 
میری بہن مسکراتی ہے وہ لمحے کبھی ختم نہ ہوں

Mery dil ki yahi dua hai jin lamhon may
Meri behen muskurati hy wo lamhy kabhi khatam na hon

**~~~***~~~**

کہ بہت خوش قسمت لمحہ ہوتا ہے وہ
جن لمحوں میں بہنیں مسکرایا کرتی ہیں
ہاں بعد میں تو وہ کسی اور کی ہوجایا کرتی ہیں 

Kay bohot kush qismat lamha hota hy wo
jin lamhon my bheny muskuraya karte hen
han baad my to wo kisi aur ki ho jaya karti hen

**~~~***~~~**

بہنوں سے بڑھ کر ہمیں کوئی سمجھ ہی نہیں سکتا 
بہنیں ہی ہماری اچھی دوست ہوتی ہیں 

Behno sy barh kar hamy koi samajh hi nahi sakta 
Behny hi hamari achi dost hoti hen 

**~~~***~~~**

کہ بعد والدین کے بہنوں سے
بڑھ کر پیار اور خیال کوئی کر ہی نہیں سکتا،
ماں کے بعد اک یہی تو واحد صورت باقی رہتی ہے
جس میں ہمیشہ ماں کا عکس نظر آتا رہتا ہے
اللہ پاک سب کی بہنوں کو ہمیشہ خوش رکھے
آمین

Kay baad waliden ky behno sy
barh kar piyar aur khayal koi kar hi nahi sakta,
Maa ke baad ik yahi to wahid surat baqi rehti hy
jis my hamesha maa ka aks nazar aata rehta hy
Allah pak sab ki behno ko hamesha salamat rakhy
Ameen

**~~~***~~~**

بھائی جتنا بھی تنگ کرلیں بہنوں کو 
مگر بہنوں کی جان ہوتے ہیں 

Bahi jitna bhi tang kar len behno ko
Magar behno ki jaan hoty hen

**~~~***~~~**

کہ چاہے لاکھ بار بھی روٹھ جائیں بہنیں
مگر اک پل میں مان جاتی ہیں ہاں یاروں
اک یہی تو ہیں جو
بھائیوں کیلئے اپنا سب کچھ ہار جاتی ہیں 

Kay chahy lakh baar bhi ruth jay behny
magar ik pal my maan jati hen han yarro
ik yahi to hen jo
bhaiyo keliye apna sab kuch haar jati hen 

**~~~***~~~**

بہنوں کو سب سے زیادہ رلاتے بھی بھائی ہیں
اور ہنساتے بھی بھائی ہیں 

Behno ko sab sy ziyada rulaty bhi bhai hen 
Aur hansaty bhi bhai hen

**~~~***~~~**

کہ صرف بھائی بہن کا رشتہ ہی وہ واحد رشتہ ہے
جس میں اک پل میں لڑائی اور دوسرے پل میں
پھر محبت کا احساس شروع ہوجاتا ہے 

Kay bhai behen ka rishta hi wo wahid rishta hy
jis my ik pal my larai aur dusry pal may
phir mohabbat ka ehsas shuru hojata hy 

**~~~***~~~**

ہوتے ہونگے اور بھی رشتے 
دنیا میں لیکن بہن بھائی کی جان ہوتی ہے

Hoty hongy aur bhi rishty 
Dunya my lekin behen bhai ki jaan hoti hy 

**~~~***~~~**

کہ آپس میں چاہے ہزاروں اختلافات ہوں مگر
بہنوں پر ایک آنچ بھی بھائی کو برداشت نہیں ہوتی ہے
ہاں یاروں بہنیں ہمیشہ بھائی کی جان ہوتی ہیں 

Kay apas my chahe hazaro ikhtilafat ho magar
behno par aik anch bhi bhai ko bardasht nahi hoti
hy han yarro behny hamesha bhai ki jaan hoti hen 

Brother Sister Quotes is in relation to the beautiful bond between brothers and sisters, commonly paying attention on the emotions, help, and memories they exchange.
Brother Sister Poetry in Hindi is able to enjoyable the special connection and understanding that brother and sister have for oneself.

Brother Sister Poetry

گھر بھی مہک اٹھتا ہے جب مسکراتی ہے بہن
ہوتی ہے عجب سی کیفیت جب چھوڑ کے چلی جاتی ہے بہن

بہن صرف بہن نہیں دل کی وفا ہوتی ہے
احساس تو تب ہوتا ہے جب وہ جدا ہوتی ہے

اگر کرونا وائرس بھی ہو جائے
تو ضرورت نہیں ہے دوائی کی
بس میری بہن تو اپنے چہرے سے مسکراٹ نا ہٹنے دینا
کیونکہ تیری مسکراہٹ سے سانسیں چلتی ہے
تیرے اس بھائی کی

بہت پرانی دشمنی تھی شاید میری اس سے
میرا
انتظار کرنے مجھ سے پہلے ائی
“بڑی بہن “

نہ جانے کون سی دولت ہے آپی تمہارے لہجے میں
جب بھی بات کرتی ہو تو دل جیت لیتی ہو

ساری دنیا غلام لگتی ہے مرشد
جب بڑی بہن ساتھ کھڑی ہو

بہنیں ایک دوسرے سے کتنا ہی خفا ہوں
ایک دوسرے کی جان ہوتی ہیں

بہنیں بہت اچھی ہوتی ہیں
چائے بنوانے کے کام ا جاتی ہیں

Brother Sister Poetry

ملتی ہے ہر طرف سے یوں تو زمانے کی ہر خوشی 
لیکن جو بات بھائیوں میں ہے کسی اور میں کہاں

بہنوں کو سب سے زیادہ دلاتے بھی
بھائی ہیں اور ہنساتے بھی بھائی ہیں 

جب میرے پاس فکر کرنے والا بھائی ہے 
تو میں دنیا والوں سے کیوں ڈروں ؟

دل کی باتیں دل کو پتہ ہوں 
ہم تو اپنے بھائی کی باتیں مان کے چلتے ہیں

میرا بھائی آکسیجن کی طرح ہے 
کیوں کہ میں اس کے بغیر نہیں رہ سکتا 

ہوتے ہوں گے اور بھی رشتے دنیا میں 
لیکن بھائی بہن کی جان ہوتے ہیں

گاؤں کا گھر نہیں نہ بیچنا بھائی 
شہر ویران ہونے والا ہے 

بڑا بھائی بھلے اپنی محبت کا اظہار نہ کرے
مگر وہ آپ کو دنیا میں سب سے زیادہ پیار کرتا ہے

بھائی  کے جیسا پیار نہ ہم کسی کو دے سکتے ہیں 
نہ ہمیں کوئی کر سکتا ہے 

تیری میری بنتی بھی نہیں
پر تیرے بنا میری چلتی بھی نہیں
بھائی 

تجھے کبھی بتایا نہیں لیکن تو ہمت ہے میری
ہر کمزوری سے لڑنے کی تو طاقت ہے میری
تیرے ساتھ سب کچھ اسان سا لگتا ہے
تیرے بنا زندگی کو سوچنا بھی مشکل لگتا ہے
چاہے کل یہ زمانہ نہ رہے ساتھ میرے
مگر ہر قدم پر تو ساتھ رہےمیرے
ہر دعا میں بس یہی خیال رہتا ہے

جو تمہیں تکلیف میں دیکھے تو خود بھی روتی ہے
وہ کوئی اور نہیں ہوتی بہن ہوتی ہے
بہن جو لڑتی ہے جھگڑتی ہے پر پیار تم سے کرتی ہے
جو پرواہ کرے ماں کی طرح اور جانثار کرتی ہے
بچپن میں جس کی انگلی پکڑ میں سکول جایا کرتا تھا
میں مطلبی سا اس کے آداب کو بھول جایا کرتا تھا
میں ستاتا تھا اسے بہت اور وہ پھر بھی خیال رکھتی تھی
وہ بہن میری کبھی بھی اکیلا نہ مجھ کو چھوڑتی تھی
وہ لڑائیاں اس کی میری ہر دفعہ ہوتی رہتی تھی
ڈانٹتے مجھے تھے پاپا جب وہ شکایت میری بول دیتی تھی
میں کرتا رہتا شیطانیاں کبھی تھپڑ بھی لگا دیتا تھا
مارتی تھی وہ بھی مجھے پر میں ایک بھی زیادہ نہ کھاتا تھا
اسے ذرا سی بات میں بول دوں وہ پاپا پاپا چلاتی تھی
پاپا جب مجھے ڈانٹ دیتے وہ خود ہی ا کے مناتی تھی
بڑی بہن ہے میری وہ باتیں ساری جانتی ہے
کمی نہیں کوئی رکھی کبھی اتنا مجھ کو مانتی ہے
میری ہر ٹینشن کا سولیوشن دیتی
کبھی رونے مجھے نہ دیا اس نے
میں نے ستایا بہت بہت اسے یہ میرے انسوؤں کو پیا اس نے
تیری شادی پر نہ یاد کروں چھٹکارا تجھ سے مل جائے
اگر چلی جائے تو اس گھر سے تو چہرہ میرا کھل جائے
نہ جانے کیسی کیسی باتیں میں اس کو سنایا کرتا تھا
نادانی میں اس کو میں بہت رلایا کرتا تھا
دن رہ گئے ہیں تھوڑے تیرے شادی اب ہو جائے گی
اچھا ہوگا بہنا جب تو اس گھر سے چلی جائے گی
اور شادی جب ہوئی اس کی میں انسو نہ روک پایا تھا
شادی ہی تو ہوئی ہے نہ جانے کیسے خود کو سمجھایا تھا
وہ بچپن سارا یاد اتا اب کیسے بچھڑ چکے ہیں ہم
اس کے سر ہے ذمہ داری اب بولنے کے رشتے جڑے ہیں ہم
وہ وقت کبھی نہ لوٹا اور وہ یادیں ساری یاد ہے
پھر تازہ ہو جاتی ہے جب بہن بیٹھتی ساتھ ہے
کاش میں بچپن جی پاتا وہ جو اس کے ساتھ بتایا تھا
کاش میں غلطی نہ کرتا جو اتنا اس کو رلایا تھا
رشتہ اب وہ کہاں رہا ہمارا جو بچپن میں ہوا کرتا تھا
اج بستا رہا ہوں میں کہ اس کی شادی کی دعا کرتا تھا
خیر وقت بھی تھا حالات بھی تھے
میری بہن اج تک ویسی ہے
بڑے تو ہم ہو ہی گئے پر لڑائیاں اج بھی ہوتی ہیں
وہ جو دور رہ کر بھی پاس ہے
وہ جو سب سے میری خاص ہے
وہ بہن ہے میری ماں جیسی
وہ اپنے پن کا احساس ہے

بھائی بدل گیا کبھی بیٹا بدل گیا
آیا جو وقت خون کا رشتہ بدل گیا

ہر ظلم ناروا کا مخالف رہا تھا جو
منصب ملا تو اس کا بھی لہجہ بدل گیا

وہ سیدھے سادے لوگ وہ چوپال اب کہاں
ایک ایک کرکے گاؤں کا نقشہ بدل گیا

پتھر وہی گلی بھی وہی لوگ بھی وہی
لیکن ستم شعار کا پیشہ بدل گیا

دریا دلی پہ اپنی بہت ناز تھا اسے
دیکھی ہماری پیاس تو رستہ بدل گیا

کیسے ہمارے گاؤں کا ہوتا کوئی وکاس
کرسی بدل گئی کبھی نیتا بدل گیا

اب انقلاب دہر کی باتیں کہاں نیازؔ
جس فکر و فن پہ ناز تھا کب کا بدل گیا


اپنا تو یہ کام ہے بھائی دل کا خون بہاتے رہنا
جاگ جاگ کر ان راتوں میں شعر کی آگ جلاتے رہنا

اپنے گھروں سے دور بنوں میں پھرتے ہوئے آوارہ لوگو
کبھی کبھی جب وقت ملے تو اپنے گھر بھی جاتے رہنا

رات کے دشت میں پھول کھلے ہیں بھولی بسری یادوں کے
غم کی تیز شراب سے ان کے تیکھے نقش مٹاتے رہنا

خوشبو کی دیوار کے پیچھے کیسے کیسے رنگ جمے ہیں
جب تک دن کا سورج آئے اس کا کھوج لگاتے رہنا

تم بھی منیرؔ اب ان گلیوں سے اپنے آپ کو دور ہی رکھنا
اچھا ہے جھوٹے لوگوں سے اپنا آپ بچاتے رہنا

بھائی کی شادی پے دیکھا تھا اُسے
پہلی بار مسکراتے ہوئے
ادائوں کی چادر اوڑھ کے
سُنتے ہوئے سُناتے ہوئے
چاند سے چہرے پے گِری ہوئی
ریشمی زلف ہٹاتے ہوئے
رُباب خوشی کے چھیڑے ہوئے
وفا کے گیت گاتے ہوئے
لڑکی تھی یا پَری تھی کوئی
چُپ ہو گیا میں بتاتے ہوئے
عاشقوں کی تباہی سوچی ہو گی
خدا نے اُسے بناتے ہوئے
دیکھا اُسے چاند نے بھی جب
چُھپ گیا پھر شرماتے ہوئے
حُسن کے یُوں تو ہزاروں موتی تھے
اُسے دیکھا سب کو جلاتے ہوئے
محبت کے راز جو چُھپانے تھے
بول گیا میں سب چُھپاتے ہوئے
کومل ہاتھوں کو سجایا تھا مہندی سے
چہرے پے لالی لگاتے ہوئے
نہال الوداع مجھکو کہہ کے وہ
بنا گئے اپنا مجھے جاتے ہوئے
بھائی کی شادی پے دیکھا تھا اُسے
پہلی بار مسکراتے ہوئے

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *